Kareley/ Bitter Melon (Heritage Food)
Kitchen with Amna Baba Food RRC recipe Ghar ka khana recipe Nutrition
Kareley/ Bitter Melon
Bitter Gourd and Momordica Charantia are other names for Karela. It is a nutritious vegetable that has long been used to treat a variety of ailments. A bitter gourd that is well-known as a staple summer vegetable. It's grown as an edible vegetable all over the world and is popular in Asian cuisine. The vegetable comes in a variety of shapes, including long, short, bumpy, non-bumped, pale green, dark green, and more. Chinese Kareley are 8 inches long, while Indian Kareley are 4 inches. The size varies depending on the country and the weather. It has a strong flavor and a bitter aftertaste. It has a harsh taste that makes it difficult to eat.
However, the Karela, or bitter gourd, has a brief history. The bitter gourd is a plant that originated in Africa. It was first discovered in Africa as a staple diet of Kung hunter-gatherers during the dry season. It expanded throughout Asia throughout time. Initially, the wild or semi-domesticated varieties were well-known. It became totally domesticated in Southeast Asia over time. As time went on, the benefits of Karela became well-known all across the world. In East Asia, South Asia, and Southeast Asia, it is frequently utilised in a variety of cuisines.
Bitter melon is commonly cooked with onions, red chilli powder, turmeric powder, salt, coriander powder, and a pinch of cumin seeds in Pakistan and Bangladesh, where it is known as karelain Urdu-speaking areas and korola in Bengali. Another Pakistani recipe involves boiling whole, unpeeled bitter melon and stuffing it with cooked minced beef, which is eaten with hot tandoori bread, naan, chappati, or khichri (a mixture of lentils and rice).
Bitter Gourd, also known as Karela, contains the non-toxic glycoside momordicin, which imparts bitterness to the Karela while also providing health advantages. Bitter gourd is thought to be helpful for the stomach because of its bitterness.
It is beneficial to the stomach in two ways. Overeating-related stomach distress is relieved by activating the stomach's function to release digestive fluids. Aim for a protective action that shields and restores the damaged stomach mucosa. The effect of bitter gourd is on stomach acid is actively released to aid digestion. Excessive gastric acid, on the other hand, damages the gastric mucosa and produces stomach pain. Furthermore, Bitter melon has a long history of use in Asian and African herbal medicine systems. It's been used as a traditional treatment in Turkey for a range of diseases, including gastrointestinal problems. Different portions of the plant are used in Indian traditional medicine to treat diabetes (especially polypeptide-p, an insulin analogue and as a stomachic, laxative, antibilious, emetic, and anthelmintic agent for cough, respiratory disorders, skin diseases, wounds, ulcer, gout, and rheumatism.
کریلے کا دوسرا نام مومورڈیکا چرانٹیا ہیں۔ یہ ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے جو طویل عرصے سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ کریلا جو گرمیوں کی اہم سبزی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ پوری دنیا میں خوردنی سبزی کے طور پر اگائی جاتی ہے اور ایشیائی کھانوں میں مقبول ہے۔ سبزی مختلف شکلوں میں آتی ہے، جس میں لمبی، چھوٹی، ہلکی سبز، گہرا سبز وغیرہ شامل ہیں۔ چینی کریلے 8 انچ لمبے ہیں، جبکہ ہندوستانی کریل 4 انچ ہیں۔ اس کا منفردذائقہ اس کھا نے کو مشہور بنا تا ہے۔
تاہم، کریلے سبزی کی ایک مختصر تاریخ ہے۔ کریلا ایک پودا ہے جو افریقہ میں پیدا ہوا ہے۔ یہ سب سے پہلے افریقہ میں خشک موسم کے دوران کنگ شکاری جمع کرنے والوں کی ایک اہم غذا کے طور پر دریافت ہوا تھا۔ یہ پورے ایشیا میں وقت کے ساتھ پھیل گیا۔ شروع میں جنگلی یا نیم گھریلو قسمیں مشہور تھیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ جنوب مشرقی ایشیا میں مشہور بن گیا ہے۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، کریلا کے فوائد پوری دنیا میں مشہور ہونے لگے۔ مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، اور جنوب مشرقی ایشیا میں، یہ اکثر مختلف قسم کے کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔
کڑوےکریلے کو عام طور پر پیاز، لال مرچ پاؤڈر، ہلدی پاؤڈر، نمک، دھنیا پاؤڈر، اور ایک چٹکی زیرہ کے ساتھ پاکستان اور بنگلہ دیش میں پکایا جاتا ہے، جہاں اسے اردو بولنے والے علاقوں اور بنگالی میں کورولا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایک اور پاکستانی ترکیب میں کڑوے کریلےکو ابالنا اور اس میں گوشت شامل کر کے پکا یا جا تا ہے، جسے گرم تندوری روٹی، نان، چپاتی، یا کھچڑی (دال اور چاول کا مرکب) کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
کریلا، جسے کریلا بھی کہا جاتا ہے، غیر زہریلا گلائکوسائیڈ مومورڈیسن پر مشتمل ہے، جو کریلا کو کڑواہٹ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی فوائد فراہم کرتا ہے۔ کریلا اپنی کڑواہٹ کی وجہ سے معدے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
یہ معدے کے لیے دو طرح سے فائدہ مند ہے۔ زیادہ کھانے سے متعلق پیٹ کی تکلیف معدہ کے فعل کو فعال کرکے ہاضمہ کے رطوبتوں کو خارج کر دیتی ہے۔ ایک حفاظتی عمل کا مقصد جو پیٹ کے خراب میوکوسا کو بچاتا اور بحال کرتا ہے۔ کریلے کا اثر معدے پر ہوتا ہے تیزاب ہاضمہ میں مدد کے لیے فعال طور پر خارج ہوتا ہے۔ دوسری طرف گیسٹرک ایسڈ کی زیادتی گیسٹرک میوکوسا کو نقصان پہنچاتی ہے اور پیٹ میں درد پیدا کرتی ہے۔ مزید برآں، کڑوے کریلےکی ایشیائی اور افریقی جڑی بوٹیوں کے ادویات کے نظام میں استعمال کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسے ترکی میں معدے کے مسائل سمیت متعدد بیماریوں کے لیے روایتی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پودے کے مختلف حصوں کو ہندوستانی روایتی ادویات میں ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے (خاص طور پر پولی پیپٹائڈ-پی، ایک انسولین اینالاگ اور معدہ، جلاب، جراثیم کش، ایمیٹک، اور اینتھلمینٹک ایجنٹ کے طور پر کھانسی، سانس کے امراض، جلد کی بیماریوں، زخموں، السر، گاؤٹ، وغیرہ۔