Siri Paye (سری پاے) (Heritage Food)
Ijaz Ansari Fasiha Mumtaz Nutrition Urdu
Siri Paye
Siri Paye where siri means the head of an animal and paya means the feet. It is a much loved dish of Indian subcontinent, with slight variations in taste from region to region that is usually eaten has breakfast with naan or roti. Siri Paye has many flavour notes with thick gravy and tender meat that has been slow cooked for over 8 hours. Siri Paye contains the meat of brain and trotters or hoof of farm animals like cow, goat, buffalo or sheep. Siri Paye are made by cleaning up the head and trotters of animal by burning away the hair, which gives a nice char/ roasted flavour note in the gravy.
The dish of Siri Paye has originated from a combination of South and Central Asian cuisine. In Central Asia, it was known as pacha. The dish was adapted to the local cuisines by the Muslim cooks of Lahore, Hyderabad of Telangana State and Lucknow. Subsequently, paya became popular all over present-day India, Pakistan and Bangladesh.
Siri Paye can be made in pressure cooker due to time constraints, however the best way is traditional method of slow cooking, doing so will make the meat soft and retain its flavours. As Siri Paye usually contains hard bones so its best to let it cook for a while in spices over medium heat, for it to be served fresh and hot from the pot at breakfast. This dish is best enjoyed in winter due to body heat that is released after consuming this spiced curry.
Siri Paye is also a nutritionally dense dish that contains loads of protein, vitamins, minerals, amino acids and other macro nutrients. However its best not to be consumed by blood pressure, heart and cholesterol patient due to high fat and cholesterol levels in the dish. This can also depend on the meat and the feed of animal, hence always use meat from grass fed animals, always ask the local butcher shop or farm. Good feed of an animal can minimise the risk to human health.
Another benefit of this dish is it requires little to no oil, and can be cooked in its own fat with very little spices. Siri Paye should be cooked with natural herbs and spices. The curry base is made simply by sautéed onions and garlic, some add tomatoes and other vegetables. The curry base can differ depending on taste and preferences of the local region, the great thing is that Siri Paye is a versatile dish. Another much loved combination is Siri Paye with chickpeas/ white channas, which are another great source of protein.
This dish is widely enjoyed at large gatherings during special occasions and various festival like weddings, birthdays, Eid parties, group traveling and more. The dish can be served with roti and naan preferably while some may prefer boiled white rice with it. Garnished with fresh julianne cut ginger, green coriander leaves, sliced lemons or butter. Siri Paye is a must try for everyone, especially fans of South Asian cuisine.
Go to Top
سری پاے
سری پائے میں سری کا مطلب جانور کا سر ہے اور پایا کا مطلب ہے پاؤں۔ یہ برصغیر پاک و ہند کی ایک بہت پسند کی جانے
والی ڈش ہے، جس کے ذائقے میں ہر خطے کے لحاظ سے معمولی فرق ہوتا ہے، جسے عام طور پہ ناشتے میں نان یا روٹی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ سری پائے میں گاڑھی گریوی اور نرم گوشت بہت لذیذ ہوتے ہیں، جسے 8 گھنٹے سے زیادہ وقت تک پکایا جاتا ہے۔ سری پائے میں دماغ کا گوشت اور گائے، بکری، بھینس یا بھیڑ کے کھر ہوتے ہیں۔ اس میں پہلے جانوروں کے
سر اور کھر کے بالوں کو جلا کر صاف کیا جاتا ہے، جس سے سالن میں ایک اچھا بھنا ہوا ذائقہ ملتا ہے۔
سری پائے کی ڈش کی ابتدا جنوبی اور وسطی ایشیائی کھانوں کے امتزاج سے ہوئی ہے۔ وسطی ایشیا میں اسے پاچا کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس ڈش کو لاہور، ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد اور لکھنؤ کے مسلمان باورچیوں نے مقامی کھانوں کے مطابق ڈھالا۔ اس کے بعد سری پائے موجودہ پورے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مقبول ہو گئے۔
سری پائے کو وقت کی کمی کی وجہ سے پریشر ککر میں بنایا جا سکتا ہے، تاہم سب سے بہتر ہلکی آنچ پہ زیادہ دیر تک پکانے کا روایتی طریقہ ہے، ایسا کرنے سے گوشت نرم ہو جائے گا اور اس کا ذائقہ برقرار رہے گا۔ چونکہ سری پائے میں عام طور پر سخت ہڈیاں ہوتی ہیں اس لیے بہتر ہے کہ اسے تھوڑی دیر کے لیے مسالے میں درمیانی آنچ پر پکنے دیا جائے۔ تاکہ اسے ناشتے میں تازہ اور گرم پیش کیا جا سکے۔ اس مسالا دار سالن کو کھانے کے بعد جسم میں گرمی پیدا ہوتی ہے اس وجہ سے سردیوں میں اس ڈش کا بہترین لطف اٹھایا جاتا ہے۔
سری پائے ایک غذائیت سے بھرپور ڈش بھی ہے جس میں پروٹین، وٹامنز، معدنیات، امینو ایسڈز اور دیگر غذائی اجزاء شامل ہیں۔ تاہم ڈش میں چکنائی اور کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ بہتر ہے کہ بلڈ پریشر، دل اور کولیسٹرول کے مریض اسے نہ کھائیں۔ ان چیزوں کا انحصار گوشت اور جانوروں کی خوراک پر بھی ہو سکتا ہے، اس لیے ہمیشہ گھاس کھانے والے جانوروں کا گوشت استعمال کریں، قصاب کی دکان یا فارم سے اس بات کی تسلی کریں۔ جانوروں کی اچھی خوراک انسانی صحت کو لاحق خطرات کو کم کر سکتی ہے۔
اس ڈش کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اسے بہت کم، بالکل نہ ہونے کے برابر تیل کی ضرورت ہوتی ہے، اور اسے اپنی ہی چربی میں بہت کم مسالے کے ساتھ پکایا جا سکتا ہے۔ سری پائے کو قدرتی ہربز اور مسالوں کے ساتھ پکانا چاہیے۔ سالن کے لیے گریوی پیاز اور لہسن کو بھون کر بنائی جاتی ہے، کچھ طریقوں میں ٹماٹر اور دیگر سبزیاں شامل ہوتی ہیں۔ مقامی علاقے کے ذائقے اور ترجیحات کے لحاظ سے سالن کی گریوی مختلف ہو سکتی ہے۔ ایک اور بہت پسند کیا جانے والا امتزاج سری پائے اور چنے (سفید چنوں کے ساتھ) ہے، جو پروٹین کا ایک اور بڑا ذریعہ ہے۔
اس ڈش سے خاص مواقع اور مختلف تہواروں جیسے شادیوں، سالگرہ، عید کی تقاریب اور گروپ ٹریولنگ کے دوران بڑے پیمانے پر لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ اس ڈش کو ترجیحی طور پر روٹی اور نان کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے، جبکہ کچھ اس کے ساتھ ابلے ہوئے سفید چاول کو ترجیح دیتے ہیں۔ تازہ لمبی کٹی ادرک، ہرا دھنیا، کٹے ہوئے لیموں یا مکھن سے اس کی گارنشنگ کی جاتی ہے۔ سری پائے ہر ایک کو ضرور آزمانے چاہئیں، خاص طور پر جنوبی ایشیائی کھانوں کے شائقین کو
Go to Top