Balti Gosht (Heritage Food)
Rakshanda recipe Food Fusion Recipe Faiza Recipe Nutrition Urdu
Balti Gosht
Balti Gosht is a type of curry served in a thin, pressed-steel wok called a “Blti bowl”. The name might have possibly come from the metal dish in which the curry is cooked, rather than from any specific ingredient, with a cooking technique similar to the dish of Karahi, the name of dish comes from the cooking pan. Balti curries are cooked quickly using vegetable oil rather than ghee, over high heat in the manner of a stir-fry, and any meat is used off the bone. This combination differs sharply from a traditional one-pot subcontinent curry which is simmered slowly all day. Balti sauce or gravy is based on garlic and onions, with turmeric and garam masala, among other spices. Boneless meat is used of chicken, mutton, lamb or beef, which makes this dish easy to cook in an instant.
The word “balti” means “bucket” in Hindi and urdu, the history of this dish is fuzzy as each food historians has their own interpretation on what and how this recipe came about to be. As stated by Pat Chapman, a food historian, who mentions in his book about Balti Gosht, “The balti pan is a round-bottomed, wok-like heavy cast-iron dish with two handles". The origins of Balti cooking are wide ranging and owe as much to China (with a slight resemblance to the spicy cooking of Szechuan) and Tibet, as well as to the ancestry of the Mirpuris, the tastes of the Moghul emperors, the aromatic spices of Kashmir, and the 'winter foods' of lands high in the mountains.
While cookbook author, Colleen Taylor Sen refute this claim by saying it bears no resemblance to actual balti curry eaten in Baltistan region as the name originates not from a region but rather from the word “bucket”, in other words referring to the wok-pan that is deep and shaped like a small bucket, in which the dish is cooked in.
In Britain, Balti restaurants have a lot of popularity, that serve the traditional Balti food with karaak naan, naan that is large and to be shared by the whole table, the explosion of popularity of this cuisine led a huge fan base, who enjoy not only the balti karahi but other ethnic dish of the region. It is estimated that these restaurants bring in 4 billion pound sterling every year. With the main attraction being Balti Gosht with few other well known South Asian dishes.
Balti Gosht is far more popular dish in the West, due to large immigrants moving aboard and taking with them the local recipes. There is was altered and change in the spice level to suit the local communities, with more then 1000 restaurants across the country, it’s not only a famous cuisine but also a profitable business for many. Balti Gosht is garnished with julienne cut ginger, green chillies and chopped coriander. Served with fresh naan, roti, rice, or paratha, accompanied with fresh salad and yoghurt.
Go to top
بالٹی گوشت
بالٹی گوشت ایک قسم کا سالن ہے جسے سٹیل یا لوہے کی کڑاہی میں بنایا اور پیش کیا جاتا ہے جسے "بالٹی کٹورا" کہا جاتا ہے۔ یہ نام ممکنہ طور پر اس دھاتی برتن سے آیا ہے جس میں سالن پکایا جاتا ہے، نہ کہ کسی خاص اجزاء سے یا کھانا پکانے کی تکنیک سے۔ بالٹی گوشت کو تیز آنچ پہ گھی کے بجائے سبزیوں کے تیل کا استعمال کرتے ہوئے جلدی پکایا جاتا ہے، اور کسی بھی گوشت کو ہڈیوں سے ہٹا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ امتزاج برصغیر کے روایتی ایک برتن والے سالن سے بالکل مختلف ہے جسے سارا دن آہستہ آہستہ پکایا جاتا ہے۔ بالٹی گوشت میں گریوی لہسن، پیاز کے ساتھ ہلدی، گرم مسالا اور دیگر مسالوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہڈیوں کے بغیر گوشت میں چکن، مٹن، میمنے یا گائے کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے، جس سے اس ڈش کو فوری طور پر پکانا آسان ہو جاتا ہے۔
اس ڈش کی تاریخ مبہم ہے کیونکہ ہر کھانے کے مورخ کی اپنی اپنی تشریح ہے کہ یہ ترکیب کیا اور کیسے بنی۔ جیسا کہ کھانے کے ایک مورخ Pat Chapman نے اپنی کتاب میں بالٹی گوشت کے بارے میں ذکر کیا ہے، "بالٹی پین ایک گول پیندے والا، کڑاہی کی طرح بھاری، کاسٹ آئرن کا برتن ہے جس کے دو ہینڈل ہیں۔
بالٹی گوشت پکانے کی ابتداء وسیع پیمانے پر ہوئی اور اس کا تعلق چین اور تبت کے ساتھ ساتھ میرپوریوں کے آبا و اجداد، مغل بادشاہوں کے ذوق، کشمیر کے خوشبودار مسالے، اور پہاڑوں کی اونچی زمینوں کے سردیوں کے کھانے سے ہے۔
کک بک کے مصنف، Colleen Taylor Sen نے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ یہ نام بلتستان کے علاقے میں کھائی جانے والی حقیقی بلتی کری سے کوئی مشابہت رکھتا ہے، کیونکہ یہ نام کسی علاقے سے نہیں بلکہ لفظ "بالٹی" سے نکلا ہے، دوسرے لفظوں میں ووک پین کا حوالہ دیا ہے جو کہ گہرا اور ایک چھوٹی بالٹی کی طرح کا ہوتا ہے، جس میں یہ ڈش پکائی جاتی ہے۔
برطانیہ میں بالٹی ریستورانز کافی مقبولیت رکھتے ہیں، جو روایتی بالٹی کھانے کو کراک نان کے ساتھ پیش کرتے ہیں، جو بڑے ہوتے ہیں اور پوری میز پر شیئر کیے جاتے ہیں، ان کھانوں کی مقبولیت نے مداحوں کی ایک بڑی تعداد کو جنم دیا، جو نہ صرف بالٹی کڑاہی سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ خطے کے دیگر پکوانوں کا بھی مزہ لیتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یہ ریستوران ہر سال 4 بلین پاؤنڈ سٹرلنگ لاتے ہیں۔
بالٹی گوشت مغرب میں کہیں زیادہ مقبول پکوان ہے، جس کی وجہ بڑی تعداد میں تارکین وطن ہیں جو اپنے ساتھ مقامی پکوانوں کی ترکیبیں لے جاتے ہیں۔ ہاں مقامی کمیونٹیز کے مطابق مسالے کی مقدار میں تبدیلی کی گئی ہے۔ یہ نہ صرف ایک مشہور ڈش ہے بلکہ بہت سے لوگوں کے لیے منافع بخش کاروبار بھی ہے۔ بالٹی گوشت کو ادرک، ہری مرچ اور کٹے ہوئے دھنیے سے گارنش کیا جاتا ہے۔ تازہ نان، روٹی، چاول یا پراٹھا اور تازہ سلاد اور دہی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔